از قلم: حسنین سرور جکھر
9 مئی 2023 کا دن پاکستانی تاریخ کا ایک سیاہ باب ہے ایک ایسا دن جو نہ صرف ریاستی اداروں کے لیے اذیت ناک تھا بلکہ ہر محبِ وطن پاکستانی کے دل کو چیر گیا جب بھی یہ دن یاد آتا ہے دل خون کے آنسو روتا ہے کیونکہ اس دن میرے وطن کے سپاہیوں میرے لختِ جگر وطن پر حملہ کیا گیا وہ سپاہی جو دن رات ہماری حفاظت کے لیے قربانیاں دے رہے ہیں ان کی عزت پامال کی گئی اس دن پاکستان کے لیے شرم کا باعث بننے والے مناظر دنیا نے دیکھے
میرا یہ کالم کسی مخصوص جماعت ادارے یا شخصیت کی حمایت یا مخالفت نہیں ہے بلکہ صرف اور صرف سچ کی تلاش اور انصاف کی اپیل ہے
اگر یہ پلان واقعی پاکستان تحریکِ انصاف کا تھا تو پھر سوال یہ ہے کہ 9 مئی 2023 کے بعد جتنے بھی رہنماؤں نے جماعت چھوڑی ان کے خلاف کوئی کارروائی کیوں نہیں ہوئی کیا وہ واقعات میں شامل نہیں تھے کیا انہوں نے شہداء کی توہین نہیں کی اگر وہ بھی ملوث تھے تو ان کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی گئی کیا اصل ہدف صرف پاکستان تحریکِ انصاف ہی ہے
یہ تمام سوالات جنم لیتے ہیں لیکن ان کے جوابات کہیں نظر نہیں آتے ایک محبِ وطن شہری ہونے کے ناطے میں ریاستِ پاکستان عدلیہ تمام سیاسی جماعتوں اور مقتدر اداروں سے مطالبہ کرتا ہوں کہ سانحہ 9 مئی کی شفاف تحقیقات کروائی جائیں اس کے ذمہ داران کو کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے تاکہ آئندہ ایسا کوئی واقعہ دوبارہ رونما نہ ہو اور وطنِ عزیز میں امن و سکون قائم ہو
اگر ہم اپریل 2022 سے مئی 2023 تک کے حالات پر نظر دوڑائیں تو واضح ہوتا ہے کہ پاکستان تحریکِ انصاف کو سیاسی طور پر کمزور کرنے کی کوششیں مسلسل جاری تھیں لیکن صرف ایک دن کے واقعات کی بنیاد پر پوری جماعت کو دہشت گرد قرار دینا کہاں کا انصاف ہے
سوال یہ بھی ہے کہ اگر پی ٹی آئی کے کارکن کور کمانڈر ہاؤس جیسے حساس مقامات پر حملہ آور ہونے کی ہمت رکھتے تھے تو اُس وقت سیکیورٹی کہاں تھی پنجاب کے آئی جی ڈی آئی جی ایس ایس پیز اور دیگر ادارے کہاں تھے کیا انہوں نے خود ہی حملے روکنے کی اجازت نہیں دی جب تک ان تمام پہلوؤں کی غیر جانب دارانہ تحقیقات نہیں ہوں گی اُس وقت تک کسی بھی فرد ادارے یا جماعت کو مکمل طور پر موردِ الزام نہیں ٹھہرایا جا سکتا
میری عظیم فوج کے جوانوں نے اپنی بے عزتی برداشت کرنے کے باوجود حوصلہ نہیں ہارا وہ آج بھی وطن کی حفاظت کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ دے رہے ہیں لیکن چند شرپسند عناصر کی وجہ سے ان کی قربانیوں کو نظر انداز کیا جا رہا ہے جو کہ افسوس ناک ہے
ہمیں ان تمام سوالات کے سچے غیر سیاسی اور غیر جانبدارانہ جوابات درکار ہیں تاکہ قوم کا اعتماد بحال ہو اور دعا ہے کہ وطنِ پاک دن تگنی رات چوگنی ترقی کرے .آمین!