سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں پاکستانی ایگزیکٹو فورم (PEF) کے زیرِ اہتمام چھٹی سالانہ بزنس میٹ اپ کی پُروقار اور بھرپور شرکت والی تقریب منعقد ہوئی، جس میں ممتاز پاکستانی و سعودی کاروباری شخصیات، سفارتی حکام اور کمیونٹی رہنماؤں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
یہ تقریب باہمی مکالمے، اقتصادی تعاون اور نیٹ ورکنگ کے فروغ کے لیے ایک مؤثر پلیٹ فارم ثابت ہوئی۔ پاکستانی ایگزیکٹو فورم، جو 2019 میں قائم ہوا، اس وقت دنیا کے 20 سے زائد ممالک میں اپنے چیپٹرز کے ساتھ متحرک اور مؤثر کردار ادا کر رہا ہے۔
فورم کا مقصد بیرون ملک مقیم پاکستانی پروفیشنلز اور بزنس کمیونٹی کو عالمی نیٹ ورک کے ذریعے جوڑنا ہے، تاکہ معاشی ترقی، تعاون اور کمیونٹی ایمپاورمنٹ کو فروغ دیا جا سکے۔

تقریب کے مہمانِ خصوصی پاکستان کے سفیر برائے سعودی عرب احمد فاروق نے کلیدی خطاب میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تجارتی، سرمایہ کاری اور اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ ایسی تقریبات دونوں ممالک کے نجی شعبوں کے درمیان اعتماد اور عملی تعاون کا باعث بنتی ہیں۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ سفارت خانہ پاکستان ایسے اقدامات کی مکمل حمایت جاری رکھے گا۔
تقریب میں شرکت کرنے والوں میں پاکستان کی وزیر تجارت و سرمایہ کاری برائے سعودی عرب، ڈاکٹر شگفتہ زرین، اعلیٰ سفارتی حکام اور مختلف شعبوں کی ممتاز کاروباری شخصیات شامل تھیں۔
شرکا نے فورم کی خدمات کو سراہتے ہوئے اسے پاکستانی و سعودی کمپنیوں کے مابین عملی اشتراک اور ترقی کا ایک منفرد اور مؤثر ذریعہ قرار دیا۔
پاکستانی ایگزیکٹو فورم کے چیئرمین منیر احمد شاد اور KSA چیپٹر کے صدر کامران علی قریشی نے اپنے خطاب میں فورم کی 6سالہ کامیاب کارکردگی کو اجاگر کیا۔
انہوں نے خاص طور پر آئی ٹی، تعمیرات، ریٹیل اور دیگر شعبوں میں پاکستانی کمپنیوں کے عالمی منڈیوں سے جڑنے کو فورم کی بڑی کامیابی قرار دیا۔
دونوں رہنماؤں نے مستقبل میں بھی بزنس مواقع بڑھانے، پروفیشنل تربیت فراہم کرنے اور مضبوط اقتصادی پل قائم رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
تقریب کے دیگر نمایاں مقررین میں شکیل احمد کیانی، ڈاکٹر راشد محمود، وسیم ساجد، ڈاکٹر حافظ عمران سمیت دیگر شخصیات شامل تھیں، جنہوں نے شرکاء سے اپنے تجربات اور بصیرت کا تبادلہ کیا۔
تقریب کا اختتام پاکستانی ایگزیکٹو فورم کی چھٹی سالگرہ کے کیک کاٹنے کی خوشگوار اور علامتی تقریب کے ساتھ ہوا، جو فورم کے مسلسل ترقی، وژن اور مستقبل کی وسعت پذیری کا عکاس تھا۔