حکمرانوں کا خوف بتا رہا ہےکہ جبر اور ظلم پر قائم نظام کی بنیادیں لرز رہی ہیں، کرپشن کے اتحادی کھربوں روپے کا ریکارڈ قرضہ لے چکے ہیں جس سے مزید بیگاڑ پیدا ہو رہے ہیں، رہنماء پی ٹی آئی مسرت جمشید چیمہ
لاہور ( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ آئی پی اے۔ 11 جولائی 2025ء) پاکستان تحریک انصاف کی سینئر رہنما مسرت جمشید چیمہ نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے بیٹوں کا تحریک کا حصہ بننا ان کا حق ہے، حکمرانوں کا خوف بتا رہا ہے کہ ان کی بنیادیں کتنی مضبوط ہیں ،جبر اور ظلم پر قائم نظام کی بنیادیں لرز رہی ہیں۔ اپنے بیان میں مسرت جمشید چیمہ نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) خیرات میں ملنے والی دو تہائی اکثریت پر تکبر میں آ گئی ہے لیکن ان کا تکبر اور غرور بہت جلد انہیں لے ڈوبے گا ۔
انہوں نے پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ(ن) کرپشن میں لتھڑے ہوئے ہیں ،عوام اب با شعور ہو چکے ہیں۔ وہ پوچھ رہے ہیں حکمران اور ان کے کاروبار تو ترقی کر رہے ہیں جبکہ عوام اور پاکستان تنزلی کی جانب گامزن ہیں ۔
کرپشن کے اتحادی ایک سال میں ریکارڈ کھربوں روپے کا قرضہ لے چکے ہیں لیکن ملک کی حالت سنورنے کی بجائے مزید بیگاڑ پیدا ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی وزراء کا عمران خان کے بیٹوں کو دھمکیاں دینا قابل مذمت ہے ،ہم ایسی دھمکیوں سے مرعوب نہیں ہوں گے ۔
دوسری جانب رکن قومی اسمبلی شیرافضل مروت نے کہا ہے کہ مجھے علم ہے کہ عمران خان کے بیٹے قاسم اور سلیمان نہیں آئیں گے، اس وقت حالات احتجاج کےلئے بالکل نامناسب ہیں ایک انٹرویو میں شیرافضل مروت نے کہا کہ پارٹی راہنماﺅ ں کو عمران خان کے بیٹوں پر رحم کرنا چاہیے، پی ٹی آئی کا ہر لیڈر کہہ رہا ہے قاسم اور سلیمان تحریک جوائن کریں گے، پی ٹی آئی لیڈر اس طرح کی باتیں کرکے کارکنوں کو امید دلا رہے ہیں. شیرافضل مروت نے کہا کہ پی ٹی آئی کا ورکر عمران خان کو لیڈر مانتا ہے، رشتہ دار لیڈر نہیں ہوسکتے، عمران خان کے بچوں کو اس بات پر جھونکا جارہا ہے کہ لوگ زیادہ آئیں گے تو ان کی اپروچ غلط ہے انہوں نے کہا کہ چاہے کچھ بھی ہوجائے اس وقت حالات احتجاج کےلئے بالکل نامناسب ہیں، میں نہیں دیکھ رہا کہ احتجاج ہوگا اور لوگ نکلیں گے. شیرافضل نے کہا کہ آنے والا محرم بھی گزر جائےگا، پی ٹی آئی رہنما ہسپتالوں میں لیٹ گئے ہیں، پی ٹی آئی رہنما بیمار پڑنا شروع ہوگئے ہیں، ان سے تحریک کی توقع نہیں ہے۔
انہوں نے کہا عمران خان کو سب اچھا ہے کی رپورٹ دی جاتی ہے حقیقت نہیں بتائی جاتی، سابق وزیراعظم کو رپورٹ دی جاتی ہے کہ لوگ باہر نکلنے کےلئے دیوانے ہیں، انہیں حقیقت نہیں بتائی جاتی کہ ملک میں کیا ہورہا ہے، ورکر کی کیا پوزیشن ہے۔