پنجاب کی وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے صوبے میں ’سدھرا پنجاب‘ مہم شروع کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ا ور کہا ہےکہ اب کسی چور اور ڈاکو کو آزادی نہیں ہوگی۔
وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ کچھ گروہ پروپیگنڈا اور فیک نیوز پھیلا رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات کا بھی دعویٰ کیا کہ مریم نواز کے دور حکومت کی کوئی آڈٹ رپورٹ ابھی تک سامنے نہیں آئی۔
عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے یوٹیوبرز نے پاک بھارت جنگ کے دوران بھی اشتعال انگیزی اور فساد پھیلانے کی کوشش کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ مریم نواز کے دور میں شفافیت ایک ٹریڈ مارک کی صورت میں نظر آیا ہے، جبکہ پی ٹی آئی کی پنجاب حکومت نے کسانوں کے نام پر گندم ذخیرہ کر کے پیسہ بنایا۔
صوبائی وزیر نے پنجاب میں جرائم کی شرح میں کمی کی خبر دیتے ہوئے کہا کہ لاہور میں جرائم کی شرح میں 68 فیصد کمی آئی ہے اور پنجاب کے دیگر علاقوں میں بھی جرائم میں کمی دیکھی جا رہی ہے۔ عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ چکوال، بھلوال اور حافظ آباد میں 2 دنوں کے دوران کوئی واردات نہیں ہوئی، اور پنجاب کے کئی شہروں کو بین الاقوامی سطح پر محفوظ قرار دیا گیا ہے۔
عظمیٰ بخاری نے جرائم پیشہ عناصر کے خلاف پنجاب حکومت کے اقدامات کی تفصیل دیتے ہوئے بتایا کہ پنجاب بھر سے ایک ہزار 509 اشتہاریوں کو گرفتار کیا گیا اور 614 بچوں کو ملزمان سے بازیاب کرایا گیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پنجاب میں اب کسی چور اور ڈاکو کو آزادی نہیں ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ امن وامان برقرار رکھنا حکومت کی ذمہ داری ہے اور اس ضمن میں پنجاب حکومت کی کارروائیاں جاری رہیں گی۔
انہوں نے نئے اقدام ’سدھرا پنجاب‘ کے آغاز کا اعلان کیا اور کہا کہ سی سی ڈی (کرائم کنٹرول ڈپارٹمنٹ) کو ایف بی آئی کی طرز پر صوبائی محکمہ بنایا گیا ہے۔ سی سی ڈی نے 1500 سے زائد اشتہاریوں کو گرفتار کیا ہے اور اس کی تحقیقات کو حتمی سمجھا جاتا ہے۔
وزیر اطلاعات نے یہ بھی کہا کہ پنجاب حکومت نے یوم عاشورہ کے دوران سیکیورٹی کے بہترین انتظامات کیے اور مختلف مسالک کے لوگوں نے بہترین مذہبی ہم آہنگی کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ گزشتہ روز ایک وفد نے وزیراعلیٰ پنجاب کے لیے امن ایوارڈ دیا۔