یمن (اوصاف نیوز)یمنی حوثیوں کا ایک اور بڑا حملہ، ایک اور جہاز غرق ، عملے کو بچانے کیلئے امدادی کارروائیاں جاری ، 4 افراد جان کی بازی ہار گئے ،
تفصیلات کے مطابق لائبیریا کا پرچم بردار یونان سے چلنے والا اور بڑی تعداد میں سامانِ تجارت سے لدا بحری جہاز ایٹرنٹی سی یمن کے قریب حوثیوں کے حملے کے بعد ڈوب گیا ہے اور عملے کو بچانے کی کوششیں جاری ہیں
یہ بات چار میری ٹائم سکیورٹی ذرائع نے بدھ کو رائٹرز کو بتائی۔دو ذرائع نے بتایا کہ عملے کے بعض افراد پانی میں لائف جیکٹس میں تھے اور اب تک کم از کم پانچ افراد کو بچا لیا گیا ہے۔
میری ٹائم سکیورٹی فرمز نے بدھ کے روز یونان کے زیرِ انتظام چلنے والے ایٹرنیٹی سی جہاز سے عملے کے انخلاء کے لیے ایک مشن کا آغاز کیا ہے جس پر دو دن قبل یمن سے دور حوثیوں نے حملہ کیا تھا۔ یہ بات مشن کے قریبی ذرائع نے رائٹرز کو بتائی۔
ایٹرنیٹی سی پر عملے کے 22 ارکان سوار ہیں جن میں 21 فلپائنی اور ایک روسی ہے۔ اس پر پیر کے روز تیز رفتار کشتیوں سے سمندری ڈرون اور راکٹ سے چلنے والے دستی بموں سے حملہ کیا گیا جو مہینوں کے پرسکون دورانیے کے بعد ایک دن میں حوثیوں کا دوسرا حملہ تھا۔
میری ٹائم سکیورٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ چھاپے کے دوران عملے کے کم از کم چار ارکان ہلاک اور دو زخمی ہو گئے جو جون 2024 کے بعد سے بحیرۂ احمر میں جہاز رانی میں ہونے والی اولین اموات ہیں۔
بحری جہاز کی منتظم فرم کاسموشپ مینجمنٹ نے ہلاکتوں کی تصدیق کے لئے درخواستوں کا جواب نہیں دیا ہے۔حملے کے دوران زندگی بچانے والی کشتیاں تباہ کر دی گئیں اور عملہ جہاز کو بحفاظت نہیں چھوڑ سکا۔
اس منصوبے میں شامل میری ٹائم رسک مینجمنٹ فرم ڈائیپلس کے ایک عہدیدار نے بتایا، “یہ عملے کو بچانے اور جہاز پر سوار افراد کی لاشیں اٹھانے کے لئے ایک کارروائی ہے۔ عملے کے بعض افراد زخمی ہیں اور انہیں مدد کی ضرورت ہے۔”
عہدیدار نے کہا، “ہمارا مقصد ایک پرامن کارروائی کرنا ہے۔ مشن برطانوی سکیورٹی فرم ایمبرے کے ساتھ مل کر شروع کیا گیا۔”عہدیدار نے مزید بتایا کہ جب وہ جہاز کے قریب پہنچے تو عملے کے بعض ارکان لائف جیکٹس میں پانی میں تھے۔
ذرائع کے مطابق یونانی سرکاری عہدیداروں نے جہاز کو بچانے میں مدد کے لئے خطے کے ایک اہم ملک سعودی عرب کے ساتھ علیحدہ طور پر سفارتی گفتگو کا آغاز کر دیا ہے۔�