کراچی میں زلزلے کی پیش گوئی ؟؟؟

تحریر۔نظام الدین

کراچی کے کچھ مخصوص علاقوں میں جب زلزلے آنا شروع ہوئے تو میں اپنے پروفیسر دوست کے ساتھ کراچی کی ساحلی پٹی جسے ریڑ ھی گوٹھ کہتے ہیں وہاں صبح صبح پہنچ گیا کیونکہ وہ زلزلوں کا مرکزی مقام تھا اور فقط تین کلو میٹر کے سرکل سے ہوتا ہوا لانڈھی ٹاؤن اندرون سندھ جانے والے راستے یعنی” گلشن حدید گڈاپ ٹاؤن اور گلستان جوہر کی جانب جا کر ختم ہو جاتا ہے” یعنی یہ کہا جا سکتا ہے کہ زلزلے کی چوڑائی تین کلو میٹر اور لمبائی جانب مشرق کم و بیش بائیس کلو میٹر تھی اس سے قبل بھی پچھلے پچیس سالوں سے مجھے یاد ہے کہ کراچی میں زلزلے کے جھٹکے آتے رہے ہیں لیکن وہ بغیر آواز کے ہوتے تھے” اور زمین آرام سے آگے پیچھے ہوتی رہتی تھی دو سے تین سیکنڈ “لیکن اس بار دو دن میں کم و بیش سولہ بار جھٹکے آئے ہیں جس میں دس جھٹکے تیز ترین تھے اور زیر زمین عجیب قسم کی آواز آرہی تھی” جیسے زیر زمین دھماکے ہو رہے ہوں” بہت شور تھا اور زمین کے ہلنے کی رفتار نا قابل بیان اور انتہائی تیز تھی” لیکن دو سیکنڈ کے لئے”” اس سے زیادہ تیز گڑگڑاہٹ کی آواز اب سے 25 سال پہلے بھی پورے کراچی شہر میں سنی گئیں تھیں ، مگر افسوس ناک بات یہ تھی کہ کچھ لوگ ان زلزلوں سے متعلق عجیب قسم کے تبصرے کررہے تھے اس میرے ایک دوست بھی شامل تھے وہ دوست پاکستان کے ایک بڑے اخبار جنگ سے وابستہ ہیں انہوں نے واٹس ایپ گروپ میں جنگ اخبار میں شائع ہونے والی زلزلے سے متعلق ایک خبر کی اخباری کٹنگ ڈالی جس میں کراچی میں کسی بڑے زلزلے کی پیش گوئی کی گئی تھی ،
اس جنگ اخبار کی کٹنگ میں ایک ‘ماہر’ نے پیش گوئی کی ہے کہ اگلے چند دنوں میں کراچی میں ایک بڑا زلزلہ
آسکتا ہے– ان صاحب کا تعلق

ایک نجی ادارے ارتھ کوئیک نیوز اینڈ ریسرچ سینٹر سے ہے۔ پہلی بات تو یہ ذہن میں رکھیے کہ یہ کوئی حکومتی ادارہ نہیں بلکہ ایک پرائیویٹ کمپنی ہے جس کا کام پیسے کمانا ہے- یہ صاحب اس سے پہلے زلزلوں کی ایسی کئی پیش گوئیاں کر چکے ہیں جو تمام غلط ثابت ہوئی ہیں- ابھی اپریل 2025 میں انہوں نے افغانستان میں 5.5 شدت کے زلزلے کی پیش گوئی کی تھی جو غلط ثابت ہوئی
اگر ان صاحب کی پریس کانفرنس سنیں تو فوراً احساس ہو جائے گا کہ یہ صاحب عوام کی پریشانی سے فائدہ اٹھا کر اپنا الو سیدھا کرنا چاہتے ہیں- یہ صاحب حکومت کو مشورہ دے رہے ہیں کہ وہ ان کی کمپنی کو زلزلوں کی پیش گوئیوں کا ٹھیکہ دے دیں ان کا دعویٰ ہے کہ ان کی کمپنی دنیا کی پہلی کمپنی ہے جو زلزلوں کی پیش گوئی کر سکتی ہے- لیکن وہ شاید جلدی میں یہ بتانا بھول گئے کہ ان کی ماضی کی تمام پیش گوئیاں غلط ثابت ہوئی ہیں- دنیا کے ایڈوانسڈ ترین ممالک میں بہترین ٹیکنالوجی کے میسر ہونے کے باوجود ان ممالک میں زلزلوں کی پیش گوئی ممکن نہیں ہے- اگر ان صاحب کی کمپنی واقعی زلزلوں کی پیش گوئی کے قابل ہوتی تو اب تک ان کی کمپنی کی مالیت اربوں ڈالر تک پہنچ چکی ہوتی اور کوئی انٹرنیشنل کمپنی انہیں خرید چکی ہوتی
زلزلے کیوں آتے ہیں؟
کسی بھی فالٹ لائن پر دو یا دو سے زیادہ ٹیکٹانک پلیٹس ایک دوسرے سے رگڑ کھا رہی ہوتی ہیں جس سے چٹانوں پر
اسٹریس پڑنے لگتی ہے-
ایک حد سے زیادہ سٹریس بڑھ جائے تو زمین یکایک حرکت کرنے لگتی ہے ،
عمومی طور پر زلزلوں کا آغاز اس وقت ہوتا ہے جب کسی فالٹ لائن کی چٹانوں پر سٹریس اس قدر بڑھ جائے کہ چٹانیں یکایک تڑخ کر ٹوٹ جائیں- چٹانوں کے ٹوٹنے سے فالٹ کے مقام پر ٹیکٹانک پلیٹس میں حرکت ہوتی ہے جس سے مقامی زمین حرکت کرتی ہے- اس حرکت کو ہم زلزلہ کہتے ہیں- اس حرکت سے فالٹ لائن کی چٹانوں پر سٹریس کم ہو جاتی ہے جس سے کسی بڑے زلزلے کا فوری خطرہ ٹل جاتا ہے- البتہ چٹانوں کی حرکت سے سٹریس بھی اب ایسی چٹانوں پر منتقل ہو جاتا ہے جن پر پہلے سٹریس نہیں تھا کیونکہ بڑی چٹانیں یہ سٹریس لے رہی تھیں- اس لیے اب یہ چھوٹی چٹانیں بھی سٹریس کی وجہ سے ٹوٹنے لگتی ہیں جس وجہ سے قدرے چھوٹے زلزلے بڑے زلزلے کے بعد آتے رہتے ہیں- انہیں آفٹر شاکس کہا جاتا ہے جن کی شدت عموماً بڑے زلزلے سے کم ہوتی ہے- چند دنوں میں فالٹ سیٹل ہو جاتا ہے جس کے بعد زلزلوں کا یہ سلسلہ بند ہو جاتا ہے
کراچی میں کسی بڑے زلزلے کا امکان ہے؟
کیا یہ ممکن ہے کہ کراچی میں مستقبل میں کوئی بڑا زلزلہ آجائے؟ جی ہاں اصولاً یہ ممکن ہے کیونکہ اگر فالٹ لائن کی چٹانوں پر اسٹریس زیادہ ہو تو بڑا زلزلہ کسی بھی فالٹ لائن پر آسکتا ہے- کیا کراچی میں اگلے چند دنوں میں کسی بڑے زلزلے کا امکان ہے؟ جی نہیں ایسے کسی بھی زلزلے کا امکان نہیں کیونکہ اس فالٹ لائن کی چٹانوں پر پہلے سے آئے زلزلوں کی وجہ سے اسٹریس ہم ہوتا جا رہا ہے- اس لیے اگلے چند دنوں میں کراچی میں کسی بڑے زلزلے کا امکان انتہائی کم (عملاً صفر کے قریب) ہے
جب بھی آپ کو کسی قدرتی آفت سے متعلق کوئی تشویش ہو تو حکومتی اداروں اور بین الاقوامی اداروں کی آفیشل خبروں پر اعتبار کیجیے، کسی بھی شخص کے ذاتی بیانات کو اہمیت مت دیجیے- خاص طور پر اگر اس شخص کے بیانات سے ذاتی مقاصد کی بو آرہی ہو تو ایسے بیانات کو یکسر مسترد کر دینا ہی دانشمندی ہے- اگرچہ اصولاً ہمیں کسی بھی ممکنہ حادثے کے لیے ہر وقت ذہنی طور پر تیار رہنا چاہیے لیکن کراچی میں کسی بڑے زلزلے کی پیش گوئی قابل اعتماد ہیں ہے اس لیے اس پیش گوئی کو سنجیدگی سے مت لیجیے
اور جنگ اخبار کی انتظامیہ کو بھی اس طرح کسی پیش گوئی کو رپورٹ کرنے سے پہلے ارضیاتی ماہرین سے مشاورت کر لینا چاہیے ،

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *