قطر کی شہزادی شیخہ اسما الثانی نے نانگا پربت سر کر کے اپنی قوم کی پہلی خاتون کا اعزاز حاصل کرلیا ہے جنہوں نے اس خطرناک چوٹی کو فتح کیا۔
شیخہ اسما نے مشکل راستوں، برفیلے موسم اور زندگی کو خطرے میں ڈالنے والے چیلنجز کے باوجود چوٹی پر قطر کا قومی پرچم لہرایا۔
یہ بھی پڑھیں: اشرف صدپارہ سمیت پاکستان کے 5 کوہ پیماؤں نے نانگا پربت کو سر کرلیا
انہوں نے انسٹاگرام پر لکھا کہ الحمدللہ، نانگا پربت۔ میری نویں 8000 میٹر بلند چوٹی۔ یہ ان میں سے ایک مشکل ترین چڑھائی تھی۔ اس پہاڑ نے مجھے ہر لمحہ آزمایا، قدموں کے نیچے کالی برف سے لے کر ہر چند سیکنڈ میں گرتے پتھروں تک۔ زندگی کے نازک ہونے کا مسلسل احساس ہوتا رہا۔‘
یہ ان کی 14 بلند ترین چوٹیاں سر کرنے کے مشن میں 9ویں کامیابی ہے۔ نانگا پربت، جسے ’قاتل پہاڑ‘ بھی کہا جاتا ہے، کو سر کر کے وہ ان چند باہمت کوہ پیماؤں میں شامل ہوگئیں جنہوں نے دنیا کی بلند ترین اور خطرناک ترین چوٹیاں فتح کی ہیں۔
شیخہ اسما الثانی کی یہ کامیابی نہ صرف قطر کے لیے باعثِ فخر ہے بلکہ یہ دنیا بھر کی خواتین کے لیے ایک حوصلہ افزا مثال بھی ہے کہ عزم اور ہمت کے ساتھ کوئی بھی پہاڑ سر کیا جاسکتا ہے۔
شیخہ اسما الثانی کی جانب سے نانگا پربت سرکیے جانے کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے پیغام میں کہا ’میں نہایت مسرت کے ساتھ شیخہ اسما الثانی کو پاکستان کے پہاڑوں اور سیاحت کی برانڈ ایمبیسیڈر مقرر کرتا ہوں۔
وزیراعظم نے کہا کہ نانگا پربت کو سر کرنے کے حالیہ کارنامے پر شیخہ اسما الثانی کو دلی مبارکباد پیش کرتا ہوں، جو واقعی قابلِ تقلید اور حوصلہ افزا ہے، اُن کی یہ کامیابی ہمت، عزم اور استقامت کا بھرپور پیغام دیتی ہے اور پاکستان و قطر کے درمیان پائیدار دوستی کی خوبصورت علامت بھی ہے۔