مراد سعید کی سیاست میں واپسی، سینیٹ انتخابات کے لیے پی ٹی آئی کا ٹکٹ حاصل

تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر مراد سعید اپنے خلاف مختلف کیسز میں گرفتاری سے بچنے کے لیے روپوش ہیں اور کافی عرصہ سے سیاسی منظرنامے سے غائب ہیں، 9 مئی واقعے کے بعد مقدمات اور گرفتاری کے ڈر سے زیادہ تر رہنماؤں نے خاموشی اختیار کرلی تھی یا پھر پارٹی چھوڑنے کا اعلان کر رہے تھے، ایسے میں مراد سعید نے روپوشی کا انتخاب کیا تاہم اب مراد سعید کی ایک مرتبہ پھر سے سیاست اور پارلیمنٹ میں انٹری ہونے والی ہے۔

خیبر پختونخوا میں 21 جولائی کو ہونے والے سینیٹ انتخابات کے لیے پاکستان تحریک انصاف نے اپنے امیدواروں کو ٹکٹ جاری کر دیے ہیں، مراد سعید کو سینیٹ میں لانے کے لیے جنرل نشست کا ٹکٹ جاری کیا گیا ہے، اس کے علاوہ فیصل جاوید، مرزا آفریدی، عرفان سلیم اور خرم ذیشان کو بھی ٹکٹ جاری کیےگئے ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر اعظم سواتی کو ایک مرتبہ پھر سے سینیٹ میں لانے کے لیے ٹیکنوکریٹ کی نشست کے لیے ٹکٹ جاری کیا گیا ہے، اس کے علاوہ ارشاد حسین کو بھی ٹکٹ جاری کیا گیا ہے۔خواتین کی مخصوص نشستوں کے لیے عائشہ بانو اور ایڈووکیٹ راج کماری کو پی ٹی آئی نے ٹکٹ جاری کیے ہیں۔

ٹکٹ حاصل کرنے والے پی ٹی آئی رہنما کون ہیں؟

اعظم سواتی نے جمعیت علما اسلام کو خیر آباد کہہ کر پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کی تھی اور پی ٹی آئی دور میں سینیٹر اور وفاقی وزیر ریلوے رہ چکے ہیں، اعظم سواتی بھی 9 مئی کے بعد طویل عرصے تک روپوش رہے تھے، فیصل جاوید کا تعلق اسلام آباد سے ہے، وہ پہلے بھی پی ٹی آئی کے سینیٹر منتخب ہو چکے ہیں، اس کے علاوہ پی ٹی آئی کے جلسوں میں ان کا بطور اسٹیج سیکرٹری کردار ہمیشہ سے نمایاں رہا ہے، فیصل جاوید بھی 9 مئی کے بعد طویل عرصے تک روپوش رہے تھے۔

سینیٹ انتخابات میں پی ٹی آئی کا ٹکٹ حاصل کرنے والے مرزا آفریدی پی ٹی آئی دور میں ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے عہدے پر فائز رہ چکے ہیں، ارشاد حسین سابق آئی جی رہ چکے ہیں، عرفان سلیم پی ٹی آئی پشاور ریجن کے صدر رہ چکے ہیں جبکہ خرم ذیشان پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کے ڈپٹی انفارمیشن سیکریٹری ہیں۔

خواتین کی مخصوص نشستوں کے لیے ٹکٹ حاصل کرنے والی عائشہ بانو سابق رکن صوبائی اسمبلی اور پی ٹی آئی وومن ونگ پشاور ریجن کی صدر ہیں، جبکہ ایڈووکیٹ راج کماری کو ایک وکیل بتایا جاتا ہے۔

خیبر پختونخوا سے سینیٹ کی 11 نشستوں پر انتخابات 21 جولائی کو منعقد ہوں گے، 7 جنرل نشستوں، 2 خواتین اور 2 علما یا ٹیکنوکریٹ کی نشستوں پر انتخابات ہونا ہیں، اگر جمیعت علماء اسلام اور پی ٹی آئی کے تمام ارکان پارٹی ڈسپلن کی پاسداری کریں تو حکمراں اتحاد کو صرف ایک نشست جبکہ 8 سے 9 نشستیں پی ٹی آئی جبکہ ایک سے 2 نشستیں جے یو آئی کو ملنے کا امکان ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *