برج جدی اور ستارہ زحل کے کرامات و نقصانات

تحقیق: ڈاکٹر محمد الطاف ڈاھر جلالوی۔
altafkhandahir@gmail.com
0300-7806375

زحل عربی زبان کا لفظ ہے۔جس کے معنی الگ تھلگ رہنے والا۔ایک ایسا سیارہ جس کو نحس اکبر خیال کیا جاتا ہے۔اللہ پاک نے چار مرکبات میں خاکی،آبی،بادی اور آتشی(مٹی،پانی،ہوا،آگ) خصوصیات انسان میں پیدا کیں ہیں۔نجوم وفلکیات کے علم کی بدولت اللہ پاک نے انسانوں کے لیے بےپناہ آسانیاں پیدا کیں ہیں۔علم فلکیات سیکھ کر ہم آپنی زندگیوں میں نمایاں خوشیاں لا سکتے ہیں۔

درکار ہے نجات غم روزگار سے
مریخ چاہتے ہیں نہ زحل چاہتے ہیں لوگ

برج جدی (Capricorn) اور اس کا حاکم ستارہ زحل (Saturn) علم نجوم میں خاص اہمیت رکھتے ہیں۔تاریخ پیدائش 23دسمبر تا 20 جنوری ہے۔زحل کو سیارۂ قضا و قدر (Planet of Karma) کہا جاتا ہے، جو صبر، محنت، مشکلات، اور انصاف کی علامت ہے۔زحل سیارہ جسکو کرما کا سیارہ بھی تسلیم کیا جاتاہے۔یہ سبب اور نتائج کا اصول و حصول ہے۔یعنی جو کچھ آپ کرتے ہیں، وہ آپ کو کسی نہ کسی صورت و شکل واپس ضرور ملتا ہے۔جس طرح نیوٹن کا تھرڈ قانون ہے۔ہر عمل کا ردعمل ہوتاہے۔باغ میں جو چیز زمین مٹی میں بوئی جاتی ہے، وہی نشوونما پاتی ہے۔جیسا بیج ویسا پھل۔ایسے کو تیسا۔جیسی کرنی ویسی بھرنی۔جو آج کیا جائے گا، مستقبل میں وصول ہوگا۔علم نجوم وفلکیات میں کرما کا عکس سیاروں اور ستاروں کی ان پوزیشنیں میں ہوتاہے۔جو ہماری پیدائش کے وقت موجود تھیں۔اب ہماری شخصیت، زندگی کے عملی روحانی سفر کی تشکیل کرتیں ہیں۔زحل (سیٹرن ریٹرن) Saturn Return وہ وقت ہوتاہے۔جب زحل دوبارہ اسی مقام پر آجاتا ہے، جہاں وہ پیدائش کے وقت تھا۔یہ زندگی میں بڑے پیمانے پر بدلاو اور چیلنجز لے کر آتاہے۔جو ہمیں آپنی کرمی آزمائشوں کا سامنا کرنے اور روحانی طور پر ترقی کرنے پر حکم ربی مجبور کرتاہے۔مثبت کرما کو آپنی لائف میں لانے کے لیے ہمیں ہمیشہ اچھے مثبت خیالات، نیک خواہشات، مقدس اعمال اور ارادوں پر توجہ دینا ہوگی۔نیکی، اچھائی، مہربانی اور درگزر کو اپنانے سے ہم مثبت سوچ و توانائی پیدا کرسکتے ہیں۔جو ہمیں برکتوں،خوشحالی اور ترقی کا راستہ و راز بتاتے ہیں۔زحل کرمی استاد ہے۔جو اسباق اور چیلنجز لاتا ہے اور ان کو قبول و مقصود کا ہنر و فن اور صلاحیتیں بھی مہیا کرتاہے۔کامیابی و فتوحات کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔جبکہ دوسری طرف مشتری (جوپیٹر/Jupiter) اچھے اعمال کے انعامات کی نمائندگی کرتاہے۔ہمیں مسلسل بڑھنے اور سیکھنے کی ترغیب دیتا ہے۔میں زحل و جدی کے وجود کی شکل مارخور سمجھتا ہوں۔پاکستان کا قومی جانور ہے۔جو بکرا ہے اور پہاڑی علاقوں میں رہتا ہے۔زہریلے سانپوں کا شکار کرتا ہے۔آئیے ان کے کرامات اور نقصانات پر تفصیل سے بات کرتے ہیں۔

برج جدی کے کرامات
محنت اور استقامت – جدی افراد غیر معمولی محنتی اور مستقل مزاج ہوتے ہیں۔ وہ کسی بھی کام کو مکمل کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرتے ہیں۔
ذمہ داری اور سنجیدگی – یہ لوگ ذمہ دار اور سنجیدہ ہوتے ہیں، جس کی وجہ سے انہیں قیادت کے مواقع ملتے ہیں۔
دانشمندی اور تدبر – برج جدی کے لوگ زندگی کے معاملات کو سمجھ داری اور دور اندیشی سے سنبھالتے ہیں۔
مالی استحکام – ان میں دولت جمع کرنے کی زبردست صلاحیت ہوتی ہے، اور یہ طویل مدتی منصوبہ بندی میں ماہر ہوتے ہیں۔
منصوبہ بندی کی مہارت – یہ لوگ اچھی حکمتِ عملی بنانے میں مہارت رکھتے ہیں، جو انہیں کاروبار اور پیشہ ورانہ زندگی میں کامیاب بناتی ہے۔
بردباری اور صبر – مشکلات اور آزمائشوں میں یہ لوگ صبر کا مظاہرہ کرتے ہیں، جو انہیں زندگی میں بڑی کامیابیوں کی طرف لے جاتا ہے۔
برج جدی کے نقصانات
سخت مزاجی – برج جدی کے افراد بعض اوقات جذبات سے عاری اور سخت گیر نظر آتے ہیں، جس کی وجہ سے ان کے تعلقات متاثر ہو سکتے ہیں۔
احساسِ برتری – یہ لوگ اپنی کامیابیوں کی بنیاد پر دوسروں کو کمتر سمجھنے لگتے ہیں، جو ان کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔
حد سے زیادہ محتاط – برج جدی کے لوگ ضرورت سے زیادہ محتاط رہتے ہیں، جس کی وجہ سے بعض اوقات اہم مواقع سے محروم ہو جاتے ہیں۔
زندگی میں کم لچک – یہ لوگ روایتی اور اصول پسند ہوتے ہیں، جو بعض اوقات انہیں نئی چیزیں سیکھنے یا اپنانے میں مشکل پیدا کرتا ہے۔
تنہائی پسند طبیعت – برج جدی کے افراد زیادہ تر خود میں مگن رہتے ہیں، جس کی وجہ سے انہیں سماجی زندگی میں دشواری ہو سکتی ہے۔
حد سے زیادہ مادی سوچ – یہ لوگ عملی زندگی اور مالی کامیابی کو زیادہ اہمیت دیتے ہیں، جس کی وجہ سے بعض اوقات جذباتی پہلو نظرانداز ہو جاتے ہیں۔
ستارہ زحل کے کرامات
صبر اور استقلال – زحل کا اثر انسان میں صبر اور آزمائشوں کا سامنا کرنے کی طاقت پیدا کرتا ہے۔
انصاف پسندی – زحل کے زیر اثر لوگ عدل و انصاف پر یقین رکھتے ہیں اور اپنے فیصلے منطقی بنیادوں پر کرتے ہیں۔
روحانی ترقی – اگر زحل مثبت اثر ڈالے تو یہ انسان میں روحانی بصیرت اور گہری سوچ پیدا کرتا ہے۔
مضبوط کردار – زحل کے زیر اثر لوگ مضبوط اعصاب اور کردار کے مالک ہوتے ہیں، جو انہیں زندگی میں نمایاں کامیابی دلاتے ہیں۔
ستارہ زحل کے نقصانات
مشکلات اور رکاوٹیں – زحل کے زیر اثر بعض اوقات زندگی میں مسلسل رکاوٹیں اور مشکلات آتی ہیں، خاص طور پر اگر زحل کمزور ہو۔
تنہائی اور افسردگی – زحل کا اثر بعض اوقات انسان کو شدید تنہائی اور افسردگی میں مبتلا کر دیتا ہے۔
سخت آزمائشیں – یہ سیارہ انسان کو سخت آزمائشوں اور مشکلات میں مبتلا کرتا ہے، تاکہ وہ زندگی میں ترقی کر سکے۔
سخت گیر شخصیت – زحل کا اثر بعض افراد میں سخت گیری اور بے لچک رویہ پیدا کر سکتا ہے، جو رشتوں میں دراڑ ڈال سکتا ہے۔زحل کو عمومی طور پر نحس اکبر سیارہ کہا جاتا ہے ۔ اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ تمام سیارگان میں اس کے اثرات سب سے زیادہ طاقت ور مانے گئے ہیں ۔ علمائے نجوم کے مطابق یہ ایک معمر اور دانشور سیارہ ہے اس کے بغیر کوئی شخص ترقی نہیں کر سکتا کسی بھی فرد کے زائچہ میں جب اس کا نحس دور شروع ہوتا ہے تو اس دوران یہ صبر و تحمل کا سبق دیتا ہے ۔ اس ستارہ کی خصوصیت دیگر سیارگان سے مختلف واقع ہوئی ہیں یہ پابندی اور حدود میں جکڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے روحانی ترقی ہو یا مادی ، بلندی پر جانے کے لئے زحل جیسی پابندیوں کو عبور کرنا پڑتا ہے حق و باطل کی تمیز اس سے پیدا ہوتی ہے اس کا رشتہ ان دنیاوی تجربات سے ہیں جو صبر اور مشکلات کا تلخ سبق پڑھانے یا تجربہ سیکھنے کے بعد انسان کو حاصل ہوتا ہے۔اگر زحل زائچہ پیدائش میں سعد حالت میں ہوتو خدمات کےبعد دیرپا کامیابیاں،ترقی کے سالوں میں اعلی مرتبہ،اختیارات اور منصب دیتا ہے۔سخت کوششوں کے بعد شہرت لاتا ہے۔اگر نحس پوزیشن میں ہو تو مصائب و آلام کا ایسا دور لاتا ہے کہ جس سے مالی اور جسمانی امور سخت متاثر ہوجاتے ہیں۔ کسی کام کو بننے نہیں دیتا۔ہر کام میں رکاوٹ،طبعیت میں اک عجیب اکتاہت و بوجھل پن طاری رہتا ہے۔سخت دوڑ دھوپ کے بعد بھی انسان وہیں کا وہیں رہتا ہے ۔اگر ہم انسانی مشکلات کا تجزیہ کریں تو ان میں ایک یہ بھی ہے کہ کوئی انسان قوت، طاقت، عزت اور مرتبہ سے گرجائے ۔ غور کریں تو یہ خطرہ ہر فرد کے ساتھ ہمہ وقت لگا رہتا ہے ۔خصوصاََ وہ افراد جو اپنے حلقے میں مخصوص مقام کو حاصل کرلیتے ہیں تو یہ خطرہ اس وقت بہت بڑھ جاتا ہے اس طرح اگر کوئی بڑا آدمی یکایک پبلک کی نظروں سے اوجھل ہوجاتا ہے تو اس کی وجہ صرف اور صرف زحل کے نحس اثرات ہو سکتے ہیں ۔ خواہ کوئی فرد کتنا ہی طاقتور کیوں نہ ہو ، بادشاہ ہو یا صدر۔ جب گردش زحل کی زد میں آتا ہے تو گر جاتا ہے( جس کی مثال میاں محمد نواز شریف ہے جو آج کل زحل کی نحوست کی زد میں ہیں ) امیدوں میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑتا ہے ہر کام میں نقصان ہونا شروع ہوجاتا ہے نیک نامی اور شہرت خاک میں مل کر رہ جاتی ہے بات بات پر غصہ کا اظہار ہونے لگتا ہے دوست دشمن بننا شروع ہوجاتے ہیں ہر قدم غلط اٹھتا چلا جاتا ہے لوگ اس کی بات کا اعتبار نہیں کرتے ۔( آج کل برج قوس ،جدی ، دلو اور سرطان والے زحل کی نحوست کی زد میں ہیں وہ اس کو اچھی طرح جان سکتے ہیں) خداوند قدوس جو کہ مسبب الاسباب ہے اس عالم ارضی کو عالم اسباب قرار دیتا ہے ۔ لہٰذا جب تک مناسب سبب اختیار نہ کیا جائے فائدہ نہیں پہنچ پاتا۔اللہ تعالیٰ قرآن حکیم میں فرماتا ہے کہ “والنجوم مسخرات بامرہ” اور یہ کواکب اللہ کے خاص امر کے پابند ہیں ۔ اس کا صاف مطلب ہے کہ ان کے اندر کچھ خاص تاثیرات پنہاں ہیں جب اثر ہی نہ ہوگا تو مسخر ہونے کا کوئی خاص فائدہ نہ ہوگا ۔ علمائے روحانیات نے کواکب کی تاثیرات معلوم کیں۔تو زحل کو قیام و استحکام،تسخیر سلطنت و فتوحات،ناموری،بزرگی اور عظمت کے حصول،اقبال مندی ،قیام مرتبہ اور غلبہ بر مخلوق کا سیارہ تسلیم کیا گیا۔لہٰذا گردش فلکی میں جب وضع کواکب کو اسی امر کا متقضی دیکھتے ہیں تو اس خاص وقت میں مادہ مہیا کر کے اس پر پورا پورا اثر آبائے علوی کا اتار لیتے ہیں جس کے نتیجے میں وہ آثار قدرت کاملہ الہٰیہ سے ظہور اثر کا سبب بن جاتے ہیں۔یاد رکھئے، اللہ پاک نے ہر انسان کو مشکل سے بچنے کی تدابیر اختیار کرنے کا علم عطاء فرمایا جو انسان کو مصائب سے بچانے کا شاندار مظاہرہ کرتاہے۔اس کے مرتبے کو استحکام دے اور اسے عظمت حاصل ہو۔زحل کو تاریکی کا سیارہ بھی کہا جاتا ہے یہ نحس اکبر بھی ہے۔لیکن اگر یہ نیک ہوجائے تو تمام کواکب سے زیادہ سعد(مبارک) اثرات دینے کا حامل ہے اور تمام کواکب کی تاثیر کو سمیٹ لیتا ہے یہ دولت کے دنیاوی سکھ کا مالک ہے۔
نتیجہ/ماحاصل
برج جدی #Capricorn#
سیارہ زحل #Saturn#
تاریخ پیدائش۔۔۔۔۔23 دسمبر تا20 جنوری
نام کے پہلے حروف۔۔۔۔۔ج ،خ،گ
شکل برج۔۔۔۔۔۔۔بکرا۔مارخور
حاکم سیارہ۔۔۔۔۔۔زحل
عنصر۔۔۔۔۔۔۔ مٹی
مزاج۔۔۔۔۔۔۔۔خاکی
مبارک دن۔۔۔۔۔۔ ہفتہ
سعد پتھر۔۔۔۔۔۔۔ اونکس،الماس،نیلم
لکی نمبر۔۔۔۔۔۔4,8
بحساب صفت۔۔۔۔۔۔۔مونث
خوبیاں۔۔۔۔۔معمول کا پابند۔ل،
ضابطہ کار،مصنف مزاج،سردمہر۔
دائرۃ البروج میں دسواں برج ہے۔
جدی افراد مزاج کے لحاظ سے سست اور کم گو ہوتے ہیں لیکن گفتگو بڑی عمدگی سے کرتے ہیں۔طبعیت کے لحاظ سے مہربان ہوتے ہیں۔جدی افراد بہت سنجیدہ ہوتے ہیں اور جس کام یا معاملے میں مصروف ہوں اسے بڑی سنجیدگی سے لیتے ہیں۔یہ لوگ ہمت نہیں ہارتے اور ہر طرح کی مشکلات میں حوصلہ اور صبر کا مظاہرہ کرتے ہیں یہ لوگ وقت کی اہمیت کو جانتے ہیں۔جس کام میں ہاتھ ڈالتے ہیں، ہو جاتا ہے کیونکہ یہ بالکل صحیح طریقے اختیار کرتے ہیں۔جدی افراد انتہائی منظم ،سخت ،محنتی، پرعزم اور باہمت ہوتے ہیں اور اپنی ان خاصیتوں کے باعث نامور سیاست دان اور بزنس مین اور سربراہِ مملکت ہوتے ہیں ان افراد کا ذہن حقیقتا مادہ پرست ہوتا ہے انہیں مختلف ممالک میں مختلف کرنسیوں کے ریٹ ما پتہ ہوتا ہے اور یہ سونے کی عالمی منڈیوں کے اتار چڑھاؤ سے بھی واقف ہوتے ہیں یہ لوگ اپنی جائیداد کی اپنے بچوں کی طرح حفاظت کرتے ہیں یہ معاملات کو کریدنے کے عادی نہیں ہوتے بلکہ یہ ایک سرسری نظر دوڑانے کے بعد انہیں نمٹا دیتے ہیں یہ صحیح اور غلط کے فرق کو بخوبی سمجھتے ہیں لیکن جس سے یہ ایک بار صحیح کہ دیں،اسے غلط تسلیم کرنے پر کبھی تیار نہیں ہوتے انہیں اپنی قابلیت اور مہارت کا احساس ہوتا ہے اور اس پر فخر کرتے ہیں۔ جن لوگوں میں قابلیت نہیں ہوتی جدی افراد انہیں کبھی اپنا دوست نہیں بناتے۔انہیں اپنے مقام اور مرتبے کا بہت خیال ہوتا ہے۔ مادی فائدوں سے ان کا دل نہیں بھرتا ان کی زندگی میں معیار کا بہت دخل ہوتا ہے کیونکہ ان کے خیال میں معیار برقرار رکھنے کا بھی صلہ ملتا ہے۔جدی افراد اپنے راستے کی مشکلات سے نہیں گھبراتے بلکہ ان مشکلات کو ختم کرنے کے بعد ان کی قابلیت و صلاحیتیں مزید نکھر جاتی ہیں۔ذہنی طور پر پختہ جدی انتہائی حقیقت پسند اور عقلمند ہوتے ہیں ان میں بڑی عاجزی ہوتی ہے۔انہیں اپنے آپکا بخوبی علم ہوتا ہےاور یہی انکی طاقت کی روشنی ہوتی ہے۔برج جدی اور اس کے حاکم ستارہ زحل کی خصوصیات مل کر ایک محنتی، سنجیدہ اور کامیاب شخصیت بناتی ہیں۔ اگرچہ ان میں بعض مشکلات اور آزمائشیں آتی ہیں، مگر صبر اور محنت کے ذریعے وہ ان پر قابو پا سکتے ہیں۔ زحل کی توانائی اگر مثبت ہو تو انسان کو بلندیوں تک پہنچا سکتی ہے، لیکن اگر منفی اثرات غالب آجائیں تو زندگی میں مشکلات بڑھ سکتی ہیں۔ اس لیے زحل کے منفی اثرات کو کم کرنے کے لیے صبر، نیکی، اور روحانی اعمال کا سہارا لینا بہتر ہوتا ہے۔قرآنی آیات میں اللہ پاک کے حکم سے ہر مشکل کا حل موجود ہے ۔
واللہ اعلم بالصواب

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *