حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ والسلام نے فرمایا بےشک مجھے استاد بناکر بھیجا گیا ہے

احمد پور شرقیہ (پ ر)
صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر محمد الطاف ڈاھر جلالوی نے کہا کہ حدیث مبارکہ کا مفہوم ہے۔ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ والسلام نے فرمایا بےشک مجھے استاد بناکر بھیجا گیا ہے۔ استاد کا مقام ایک معاشرے میں ایک عزت و وقار کا نشان ہے۔جو آنے والی نسلوں کی تربیت کرتا ہے۔ انہیں اچھے اور برے کی پہچان سکھاتا ہے۔استاد کو روحانی باپ کا درجہ دیا گیا ہے۔اگر اسی استاد کی عزت و توقیر اور اس کے خلاف غلط پروپیگنڈے سوشل میڈیا پر اور اخبارات میں چلائے جائیں تو ہم اس بات سے کیا اندازہ لگا سکتے ہیں؟معزز معاشرے اور قومیں ہمیشہ ایک استاد کی بدولت سماجی،اخلاقی اور عملی فلاحی معاشی خوشحالی و ترقی حاصل کرتیں ہیں۔میرا کردار ایک کھلی کتاب ہے۔حق سچ میرا فلسفہ ہے۔چند شر پسند عناصر میری شہرت سے خائف ہیں۔جو معاشرے استاد کی عزت و وقار کو نہیں سمجھتے وہ دنیا وآخرت میں تباہ و برباد ہوتے ہیں۔ سماج ملک و ملت تعلیم سخت مخالف موضع نور پور نورنگا کے رہائشی جس میں خبریں کے نمائندہ اعجاز،رجب و عامر گروہ وغیرہ میرے خلاف گھٹیا خبریں اخبارات میں شائع کرا رہے ہیں۔جو تکلیف دہ زبان استعمال کر رہے ہیں وہ ناقابل معافی جرم ہے۔میں شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں ۔میں ان کو جانتا تک نہیں اور نہ کبھی ملاقات کی۔میں خبریں ادارے سے مطالبہ کرتا ہوں کہ ادارے کی بدنامی کا باعث بننے والے صحافی جس نے ایک معزز تعلیمی سرکاری ادارے کے معزز پروفیسر کے خلاف نازیبا الفاظ لکھنے کی جرات کیسے کی ہے۔میں اپنے سٹوڈنٹس کو دوسروں کی عزت کرنا سیکھاتا ہوں۔ہمیشہ عزت دار شہری ہی ہر ایک کی عزت کرتا ہے۔صحافت جیسے مقدس پیشہ پیغمبری کو بدنام کرنے والے خبریں کے چھوٹے صحافی جو یقینی طور پر کسی استاد کے شاگرد ہوں گے۔ میرے خلاف گھٹیا خبریں شائع کرا کر کیا مقاصد حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ میں ان کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت کاروائی کروں گا۔پیمرا فوری نوٹس لے۔مزید انہوں نے کہا کہ استاد کی عزت و توقیر نہ رکھنے والے سوسائٹی قوم اور وطن عزیز کی سلامتی و استحکام کے لیے باعث شرم و خطرناک ہے۔میں ایسے افراد جو کسی کی ایماء پر یہ غیر اخلاقی کام کر رہے ہیں۔ جلد ان کو منظر عام پر لاؤں گا اور قانون کے مطابق کٹہرے میں کھڑا کروں گا۔میں ان کے خلاف ہتک عزت کا کیس بھی دائر کروں گا۔ کیونکہ انہوں نے میرے کریکٹر پر انگلی اٹھائی ہے۔اج تک الحمدللہ میں نے اپنی سب ذمہ داریاں ایمانداری سے سرانجام دی ہیں اور انشاءاللہ مرتے دم تک ایمانداری سے ہی سر انجام دوں گا۔میرا ماضی اور مستقبل روشن ہے اور رہےگا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *